صحیح بخاری


By :  Pirzada Ahmad Raza Latif Noushahi

صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 39 حدیث مرفوع مکررات 25 متفق علیہ 16
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ قَالَ أَخْبَرَنَا زُهَيْرٌ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ أَوَّلَ مَا قَدِمَ الْمَدِينَةَ نَزَلَ عَلَی أَجْدَادِهِ أَوْ قَالَ أَخْوَالِهِ مِنْ الْأَنْصَارِ وَأَنَّهُ صَلَّی قِبَلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا وَکَانَ يُعْجِبُهُ أَنْ تَکُونَ قِبْلَتُهُ قِبَلَ الْبَيْتِ وَأَنَّهُ صَلَّی أَوَّلَ صَلَاةٍ صَلَّاهَا صَلَاةَ الْعَصْرِ وَصَلَّی مَعَهُ قَوْمٌ فَخَرَجَ رَجُلٌ مِمَّنْ صَلَّی مَعَهُ فَمَرَّ عَلَی أَهْلِ مَسْجِدٍ وَهُمْ رَاکِعُونَ فَقَالَ أَشْهَدُ بِاللَّهِ لَقَدْ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَلَ مَکَّةَ فَدَارُوا کَمَا هُمْ قِبَلَ الْبَيْتِ وَکَانَتْ الْيَهُودُ قَدْ أَعْجَبَهُمْ إِذْ کَانَ يُصَلِّي قِبَلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ وَأَهْلُ الْکِتَابِ فَلَمَّا وَلَّی وَجْهَهُ قِبَلَ الْبَيْتِ أَنْکَرُوا ذَلِکَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ فِي حَدِيثِهِ هَذَا أَنَّهُ مَاتَ عَلَی الْقِبْلَةِ قَبْلَ أَنْ تُحَوَّلَ رِجَالٌ وَقُتِلُوا فَلَمْ نَدْرِ مَا نَقُولُ فِيهِمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی وَمَا کَانَ اللَّهُ لِيُضِيعَ إِيمَانَکُمْ
______________________________________________________
عمروبن خالد، زہیر، ابو اسحاق ، براءبن عازب سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )جب ہجرت کرکے( مدینہ تشریف لائے تو پہلے اپنے ننہال میں، جو انصار تھے، ان کے ہاں اترے اور آپ نے )مدینہ کے بعد( سولہ مہینے یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی، مگر آپ کو یہ اچھا معلوم ہوتا تھا کہ آپ کا قبلہ کعبہ کی طرف ہو جائے ) چنانچہ ہوگیا( اور سب سے پہلی نماز جو آپ نے )کعبہ کی طرف( پڑھی عصر کی نماز تھی اور آپ کے ہمراہ کچھ لوگ نماز میں تھے ان میں سے ایک شخص نکلا اور کسی مسجد کے لوگوں پر اس کا گذر ہوا اور وہ )بیت المقدس کی طرف( نماز پڑھ رہے تھے، تو اس نے کہا کہ میں اللہ تعالی کو گواہ کرکے کہتا ہوں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ مکہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھی ہے )یہ سنتے ہی( وہ لوگ جس حالت میں تھے، اسی حالت میں کعبہ کی طرف گھوم گئے اور جب آپ بیت المقدس کی طرف نماز پڑہتے تھے، یہود اور جملہ اہل کتاب بہت خوش تھے، مگر جب آپ نے اپنا منہ کعبہ کی طرف پھیر لیا تو یہ ان کو ناگوار ہوا، زہیر )جو اس حدیث کے ایک راوی ہیں( کہتے ہیں کہ ہم سے ابواسحاق نے براء سے اس حدیث میں یہ نقل کیا کہ تحویل قبلہ سے پہلے اسی قدیم قبلہ پر کچھ لوگ مر چکے تھے، ہم یہ نہ سمجھ سکے کہ ان کے متعلق کیا خیال کیا جائے اس پر اللہ تعالی نے یہ آیت )وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِـيُضِيْعَ اِيْمَانَكُمْ ۭ اِنَّ اللّٰهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ( 2۔ بقرۃ،آیت نمبر143( نازل فرمائی۔
______________________________________________________
Narrated Al-Bara' (bin 'Azib): When the Prophet came to Medina, he stayed first with his grandfathers or maternal uncles from Ansar. He offered his prayers facing Baitul-Maqdis (Jerusalem) for sixteen or seventeen months, but he wished that he could pray facing the Ka'ba (at Mecca). The first prayer which he offered facing the Ka'ba was the 'Asr prayer in the company of some people. Then one of those who had offered that prayer with him came out and passed by some people in a mosque who were bowing during their prayers (facing Jerusalem). He said addressing them, "By Allah, I testify that I have prayed with Allah's Apostle facing Mecca (Ka'ba).' Hearing that, those people changed their direction towards the Ka'ba immediately. Jews and the people of the scriptures used to be pleased to see the Prophet facing Jerusalem in prayers but when he changed his direction towards the Ka'ba, during the prayers, they disapproved of it.

Al-Bara' added, "Before we changed our direction towards the Ka'ba (Mecca) in prayers, some Muslims had died or had been killed and we did not know what to say about them (regarding their prayers.) Allah then revealed: And Allah would never make your faith (prayers) to be lost (i.e. the prayers of those Muslims were valid).' " (2:143).





صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 38 حدیث مرفوع مکررات 16 متفق علیہ 14 بدون مکرر
حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ مُطَهَّرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ مَعْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْغِفَارِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الدِّينَ يُسْرٌ وَلَنْ يُشَادَّ الدِّينَ أَحَدٌ إِلَّا غَلَبَهُ فَسَدِّدُوا وَقَارِبُوا وَأَبْشِرُوا وَاسْتَعِينُوا بِالْغَدْوَةِ وَالرَّوْحَةِ وَشَيْئٍ مِنْ الدُّلْجَةِ
______________________________________________________
عبدالسلام بن مطہر، عمر بن علی، محن بن محمد غفاری، سعید بن ابی سعید مقبری، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دین بہت آسان ہے اور جو شخص دین میں سختی کرے گا وہ اس پر غالب آجائے گا، پس تم لوگ میانہ روی کرو اور )اعتدال سے( قریب رہو اور خوش ہو جاؤ )کہ تمہیں ایسا دین ملا( اور صبح اور دوپہر کے بعد اور کچھ رات میں عبادت کرنے سے دینی قوت حاصل کرو۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "Religion is very easy and whoever overburdens himself in his religion will not be able to continue in that way. So you should not be extremists, but try to be near to perfection and receive the good tidings that you will be rewarded; and gain strength by worshipping in the mornings, the nights." (See Fath-ul-Bari, Page 102, Vol 1).



 صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 36 حدیث مرفوع مکررات 37 متفق علیہ 11 بدون مکرر
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
______________________________________________________
اسمعیل، مالک، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رمضان میں ایمان اور ثواب کا کام سمجھ کر قیام کرے تو اس کے اگلے گناہ معاف کردئیے جائیں گے۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said: "Whoever establishes prayers during the nights of Ramadan faithfully out of sincere faith and hoping to attain Allah's rewards (not for showing off), all his past sins will be forgiven."



صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 35 حدیث مرفوع مکررات 28 متفق علیہ 16 بدون مکرر
حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ انْتَدَبَ اللَّهُ عَزَّوَجَلَّ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا إِيمَانٌ بِي وَتَصْدِيقٌ بِرُسُلِي أَنْ أُرْجِعَهُ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ أَوْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَلَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي مَا قَعَدْتُ خَلْفَ سَرِ يَّةٍ وَلَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ أُحْيَی ثُمَّ أُقْتَلُ ثُمَّ أُحْيَی ثُمَّ أُقْتَلُ
______________________________________________________
حرمی بن حفص، عبدالواحد، عمارہ، ابوزرعہ بن عمر بن جریر، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس شخص کے لئے جو اس کی راہ میں )جہاد کرنے کو( نکلے اور اس کو اللہ تعالی پر ایمان رکھنے اور اس کے پیغمبروں کی تصدیق ہی نے )جہاد پر آمادہ کر کے( گھر سے نکالا ہو، اس امر کا ذمہ دار ہوگیا ہے کہ یا تو میں اسے اس ثواب یا مال غنیمت کے ساتھ واپس کروں گا، جو اس نے جہاد میں پایا ہے، یا اسے )شہید بنا کر( جنت میں داخل کردوں گا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اگر میں اپنی امت پر دشوار نہ سمجھتا تو )کبھی( چھوٹے لشکر کے ہمراہ جانے سے بھی دریغ نہ کرتا، کیوں کہ میں یقینا اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ اللہ تعالی کی راہ میں مارا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں، پھر مارا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں، پھر مارا جاؤں۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The person who participates in (Holy battles) in Allah's cause and nothing compels him to do so except belief in Allah and His Apostles, will be recompensed by Allah either with a reward, or booty (if he survives) or will be admitted to Paradise (if he is killed in the battle as a martyr). Had I not found it difficult for my followers, then I would not remain behind any sariya going for Jihad and I would have loved to be martyred in Allah's cause and then made alive, and then martyred and then made alive, and then again martyred in His cause."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 34 حدیث مرفوع مکررات 37 متفق علیہ 11 بدون مکرر
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَقُمْ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ
______________________________________________________
ابوالیمان، شعیب، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی ایماندار ہو کر، ثواب جان کر شب قدر میں قیام کرے تو اس کے اگلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "Whoever establishes the prayers on the night of Qadr out of sincere faith and hoping to attain Allah's rewards (not to show off) then all his past sins will be forgiven."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 33 حدیث مرفوع مکررات 16 متفق علیہ 10 بدون مکرر
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعٌ مَنْ کُنَّ فِيهِ کَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا وَمَنْ کَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ کَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْ النِّفَاقِ حَتَّی يَدَعَهَا إِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ وَإِذَا حَدَّثَ کَذَبَ وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ تَابَعَهُ شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ
__________________________________________________
____
قبیصہ بن عقبہ، سفیان، اعمش، عبید اللہ بن مرہ، مسروق، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چار باتیں جس کسی میں ہوں گی، وہ خالص منافق ہے اور جس میں ان چار کی ایک بات ہو اس میں ایک بات نفاق کی ہے، تاوقتیکہ اس کو چھوڑ نہ دے )وہ چار باتیں یہ ہیں( جب امین بنایا جائے تو خیانت کرے اور جب بات کرے تو جھوٹ بولے اور جب وعدہ کرے تو خلاف کرے اور جب لڑے تو بے ہودگی کرے۔
__________________________________________________
____
Narrated 'Abdullah bin 'Amr: The Prophet said, "Whoever has the following four (characteristics) will be a pure hypocrite and whoever has one of the following four characteristics will have one characteristic of hypocrisy unless and until he gives it up.

1. Whenever he is entrusted, he betrays.

2. Whenever he speaks, he tells a lie.

3. Whenever he makes a covenant, he proves treacherous.

4. Whenever he quarrels, he behaves in a very imprudent, evil and insulting manner."
 
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 41 حدیث مرفوع مکررات 8 متفق علیہ 7 بدون مکرر
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَحْسَنَ أَحَدُکُمْ إِسْلَامَهُ فَکُلُّ حَسَنَةٍ يَعْمَلُهَا تُکْتَبُ لَهُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا إِلَی سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ وَکُلُّ سَيِّئَةٍ يَعْمَلُهَا تُکْتَبُ لَهُ بِمِثْلِهَا
______________________________________________________
اسحاق بن منصور، عبد الرزاق، معمر، ہمام، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص اپنے اسلام کی خوبی پیدا کرلیتا ہے تو جو نیکی وہ کرتا ہے وہ اس کے لئے دس گنے سے لے کر سات سو گنے تک لکھی جاتی ہے اور جو برائی وہ کرتا ہے وہ اس کے لئے اتنی ہی لکھی جاتی ہے۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "If any one of you improve (follows strictly) his Islamic religion then his good deeds will be rewarded ten times to seven hundred times for each good deed and a bad deed will be recorded as it is."
 
 صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 26 حدیث مرفوع مکررات 13 متفق علیہ 9 بدون مکرر
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَنْ سَعْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَی رَهْطًا وَسَعْدٌ جَالِسٌ فَتَرَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا هُوَ أَعْجَبُهُمْ إِلَيَّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَکَ عَنْ فُلَانٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاهُ مُؤْمِنًا فَقَالَ أَوْ مُسْلِمًا فَسَکَتُّ قَلِيلًا ثُمَّ غَلَبَنِي مَا أَعْلَمُ مِنْهُ فَعُدْتُ لِمَقَالَتِي فَقُلْتُ مَا لَکَ عَنْ فُلَانٍ فَوَاللَّهِ إِنِّي لَأَرَاهُ مُؤْمِنًا فَقَالَ أَوْ مُسْلِمًا فَسَکَتُّ قَلِيلًا ثُمَّ غَلَبَنِي مَا أَعْلَمُ مِنْهُ فَعُدْتُ لِمَقَالَتِي وَعَادَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ يَا سَعْدُ إِنِّي لَأُعْطِي الرَّجُلَ وَغَيْرُهُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْهُ خَشْيَةَ أَنْ يَکُبَّهُ اللَّهُ فِي النَّارِ وَرَوَاهُ يُونُسُ وَصَالِحٌ وَمَعْمَرٌ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ
______________________________________________________
ابو الیمان، شعیب، زہری، عامربن سعد بن ابی وقاص، سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کچھ لوگوں کو )مال( دیا اور سعد بھی وہاں بیٹھے ہوئے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک ایسے شخص کو چھوڑ دیا )نہیں دیا( جو مجھے سب سے اچھا معلوم ہوتا تھا، تو میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا وجہ ہے کہ آپ نے فلاں شخص سے اعراض کیا، اللہ کی قسم میں اسے مومن سمجھتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ )مومن سمجھتے ہو؟( تو میں نے تھوڑی دیر سکوت کیا، پھر جو کچھ مجھے اس شخص کے بارے میں معلوم تھا اس نے مجبور کردیا اور میں نے پھر وہی بات کی، یعنی یہ کہا کہ کیا وجہ ہے کہ آپ نے فلاں شخص سے اعراض کیا، اللہ کی قسم! میں اسے مومن جانتا ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا )مومن جانتے ہو( یا مسلم؟ پھر میں کچھ دیر چپ رہا، اس کے بعد جو کچھ میں اس شخص کے بارے میں جانتا تھا اس نے مجھے مجبور کر دیا اور میں نے پھر اپنی بات کہی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر وہی فرمایا، بالآخر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے سعد! میں ایک شخص کو اس خوف سے کہ کہیں )ایسا نہ ہو کہ اگر اس کو نہ دیا جائے تو وہ کافر ہو جائے اور( اللہ تعالی اس کو آگ میں سرنگوں نہ ڈال دے، دے دیتا ہوں )حالانکہ دوسرا شخص مجھے اس سے زیادہ محبوب ہوتا ہے، اس کو نہیں دیتا کیونکہ اس کی نسبت ایسا خیال نہیں ہوتا(
______________________________________________________
Narrated Sa'd: Allah's Apostle distributed (Zakat) amongst (a group of) people while I was sitting there but Allah's Apostle left a man whom I thought the best of the lot. I asked, "O Allah's Apostle! Why have you left that person? By Allah I regard him as a faithful believer." The Prophet commented: "Or merely a Muslim." I remained quiet for a while, but could not help repeating my question because of what I knew about him. And then asked Allah's Apostle, "Why have you left so and so? By Allah! He is a faithful believer." The Prophet again said, "Or merely a Muslim." And I could not help repeating my question because of what I knew about him. Then the Prophet said, "O Sa'd! I give to a person while another is dearer to me, for fear that he might be thrown on his face in the Fire by Allah."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 25 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 3 بدون مکرر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ فَقَالَ إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ حَجٌّ مَبْرُورٌ
______________________________________________________
احمد بن یونس، موسیٰ بن اسماعیل، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کونسا عمل افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی اور اس کے رسول پر ایمان لانا، کہا گیا کہ پھر کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی کی راہ میں جہاد کرنا، کہا گیا کہ اس کے بعد کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حج مبرور )مقبول حج( ۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle was asked, "What is the best deed?" He replied, "To believe in Allah and His Apostle (Muhammad). The questioner then asked, "What is the next (in goodness)? He replied, "To participate in Jihad (religious fighting) in Allah's Cause." The questioner again asked, "What is the next (in goodness)?" He replied, "To perform Hajj (Pilgrimage to Mecca) 'Mubrur'(which is accepted by Allah and is performed with the intention of seeking Allah's pleasure only and not to show off and without committing a sin and in accordance with the traditions of the Prophet)."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 24 حدیث مرفوع مکررات 2 متفق علیہ 2 بدون مکرر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُسْنَدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو رَوْحٍ الْحَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَاقِدِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّی يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ وَيُؤْتُوا الزَّکَاةَ فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِکَ عَصَمُوا مِنِّي دِمَائَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ إِلَّا بِحَقِّ الْإِسْلَامِ وَحِسَابُهُمْ عَلَی اللَّهِ
______________________________________________________
عبد اللہ بن محمد مسندی، ابوروح حرمی بن عمارہ، شعبہ، واقد بن محمد، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک جنگ کروں جب تک کہ وہ اس بات کی گواہی نہ دینے لگیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد اللہ کے رسول ہیں اور نماز پڑھنے لگیں اور زکوۃ دیں، پس جب یہ کام کرنے لگیں تو مجھ سے ان کے جان ومال محفوظ ہوجائیں گے، علاوہ اس سزا کے جو اسلام نے کسی جرم میں ان پر مقرر کردی ہے، اور ان کا حساب )و کتاب( اللہ کے ذمے ہے۔
______________________________________________________
Narrated Ibn 'Umar: Allah's Apostle said: "I have been ordered (by Allah) to fight against the people until they testify that none has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is Allah's Apostle, and offer the prayers perfectly and give the obligatory charity, so if they perform that, then they save their lives and property from me except for Islamic laws and then their reckoning (accounts) will be done by Allah."
 صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 25 حدیث مرفوع مکررات 7 متفق علیہ 3 بدون مکرر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ فَقَالَ إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ حَجٌّ مَبْرُورٌ
______________________________________________________
احمد بن یونس، موسیٰ بن اسماعیل، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کونسا عمل افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی اور اس کے رسول پر ایمان لانا، کہا گیا کہ پھر کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی کی راہ میں جہاد کرنا، کہا گیا کہ اس کے بعد کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حج مبرور )مقبول حج( ۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle was asked, "What is the best deed?" He replied, "To believe in Allah and His Apostle (Muhammad). The questioner then asked, "What is the next (in goodness)? He replied, "To participate in Jihad (religious fighting) in Allah's Cause." The questioner again asked, "What is the next (in goodness)?" He replied, "To perform Hajj (Pilgrimage to Mecca) 'Mubrur'(which is accepted by Allah and is performed with the intention of seeking Allah's pleasure only and not to show off and without committing a sin and in accordance with the traditions of the Prophet)."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 23 حدیث مرفوع مکررات 7 بدون مکرر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَی رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَهُوَ يَعِظُ أَخَاهُ فِي الْحَيَائِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعْهُ فَإِنَّ الْحَيَائَ مِنْ الْإِيمَانِ
______________________________________________________
عبد اللہ بن یوسف، مالک بن انس، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم )ایک مرتبہ( کسی انصاری صحابی کے پاس سے گذرے اور )ان کو دیکھا( کہ وہ اپنے بیٹے کو حیا کے بارے میں نصیحت کر رہے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ )حیا کے بارے میں( اس کو )نصیحت کرنا( چھوڑ دو اس لئے کہ حیا ایمان میں سے ہے۔
______________________________________________________
Narrated 'Abdullah (bin 'Umar): Once Allah's Apostle passed by an Ansari (man) who was admonishing to his brother regarding Haya'. On that Allah's Apostle said, "Leave him as Haya' is a part of faith." (See Hadith No. 8)
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 22 حدیث مرفوع مکررات 8 متفق علیہ 5 بدون مکرر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ وَمِنْهَا مَا دُونَ ذَلِکَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ
______________________________________________________
محمد بن عبید اللہ ، ابراہیم بن سعد، صالح، ابن شہا ب، ابوامامہ بن سہل بن حنیف، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں سونے کی حالت میں تھا کہ میں نے یہ خواب دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کئے جاتے ہیں اور ان )کے بدن( پر قمیص ہے، بعض کی قمیص تو صرف پستانوں ہی تک ہیں اور بعض ان سے نیچے ہیں اور عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی میرے آگے پیش کئے گئے اور ان )کے بدن( پر جو قمیص ہے )وہ اتنا نیچا( ہے کہ وہ اس کو کھینچتے ہوئے چلتے ہیں، صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے اس کی کیا تعبیر لی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی تعبیر دین ہے۔
______________________________________________________
Narrated Abu Said Al-Khudri: Allah's Apostle said, "While I was sleeping I saw (in a dream) some people wearing shirts of which some were reaching up to the breasts only while others were even shorter than that. Umar bin Al-Khattab was shown wearing a shirt that he was dragging." The people asked, "How did you interpret it? (What is its interpretation) O Allah's Apostle?" He (the Prophet ) replied, "It is the Religion."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 21 حدیث قدسی مکررات 37 متفق علیہ 23 بدون مکرر
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَدْخُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ وَأَهْلُ النَّارِ النَّارَ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَخْرِجُوا مَنْ کَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ فَيُخْرَجُونَ مِنْهَا قَدْ اسْوَدُّوا فَيُلْقَوْنَ فِي نَهَرِ الْحَيَا أَوْ الْحَيَاةِ شَکَّ مَالِکٌ فَيَنْبُتُونَ کَمَا تَنْبُتُ الْحِبَّةُ فِي جَانِبِ السَّيْلِ أَلَمْ تَرَ أَنَّهَا تَخْرُجُ صَفْرَائَ مُلْتَوِيَةً قَالَ وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرٌو الْحَيَاةِ وَقَالَ خَرْدَلٍ مِنْ خَيْرٍ
______________________________________________________
اسمعیل، مالک، عمرو بن یحیی، مازنی، یحیی مازنی، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا )جب( جنت والے جنت میں اور دوزخ والے دوزخ میں داخل ہوجائیں گے، اس کے بعد اللہ تعالی )فرشتوں( سے فرمائے گا کہ جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر )بھی( ایمان ہو، اس کو )دوزخ سے( نکال لو، پس وہ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور وہ )جل کر( سیاہ ہوچکے ہونگے، پھر وہ نہر حیا، یا نہر حیات میں ڈال دئیے جائیں گے، تب وہ تروتازہ ہوجائیں گے، جس طرح دانہ )تروتازگی( کے ساتھ پانی کے ساتھ اگتا ہے، )اے شخص( کیا تو نے نہیں دیکھا کہ دانہ کیسا سبز کونپل زردی مائل نکلتا ہے؟ اس حدیث کے ایک راوی عمر نے اپنی روایت میں لفظ حیا کی جگہ حیات کا لفظ اور من ایمان کی بجائے من خیر روایت کیا ہے۔
______________________________________________________
Narrated Abu Said Al-Khudri: The Prophet said, "When the people of Paradise will enter Paradise and the people of Hell will go to Hell, Allah will order those who have had faith equal to the weight of a grain of mustard seed to be taken out from Hell. So they will be taken out but (by then) they will be blackened (charred). Then they will be put in the river of Haya' (rain) or Hayat (life) (the Narrator is in doubt as to which is the right term), and they will revive like a grain that grows near the bank of a flood channel. Don't you see that it comes out yellow and twisted"
 صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 19 حدیث مرفوع مکررات 16 متفق علیہ 10
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمَرَهُمْ أَمَرَهُمْ مِنْ الْأَعْمَالِ بِمَا يُطِيقُونَ قَالُوا إِنَّا لَسْنَا کَهَيأْتِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ قَدْ غَفَرَ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ فَيَغْضَبُ حَتَّی يُعْرَفَ الْغَضَبُ فِي وَجْهِهِ ثُمَّ يَقُولُ إِنَّ أَتْقَاکُمْ وَأَعْلَمَکُمْ بِاللَّهِ أَنَا
______________________________________________________
محمد بن سلام، عبدہ، ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب لوگوں کو ایسے اعمال کا حکم دیتے جو وہ )ہمیشہ( کرسکیں )عبادات شاقہ کی ترغیب کبھی ان کو نہ دیتے تھے( صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مثل نہیں ہیں، بے شک اللہ نے آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کردیے ہیں، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غضب ناک ہوئے حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک سے غصہ )کا اثر( ظاہر ہونے لگا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سب سے زیادہ اللہ تعالی کا جاننے والا میں ہوں۔
______________________________________________________
Narrated 'Aisha: Whenever Allah's Apostle ordered the Muslims to do something, he used to order them deeds which were easy for them to do, (according to their strength endurance). They said, "O Allah's Apostle! We are not like you. Allah has forgiven your past and future sins." So Allah's Apostle became angry and it was apparent on his face. He said, "I am the most Allah fearing, and know Allah better than all of you do."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 21 حدیث قدسی مکررات 37 متفق علیہ 23 بدون مکرر
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی الْمَازِنِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَدْخُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ وَأَهْلُ النَّارِ النَّارَ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَخْرِجُوا مَنْ کَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ فَيُخْرَجُونَ مِنْهَا قَدْ اسْوَدُّوا فَيُلْقَوْنَ فِي نَهَرِ الْحَيَا أَوْ الْحَيَاةِ شَکَّ مَالِکٌ فَيَنْبُتُونَ کَمَا تَنْبُتُ الْحِبَّةُ فِي جَانِبِ السَّيْلِ أَلَمْ تَرَ أَنَّهَا تَخْرُجُ صَفْرَائَ مُلْتَوِيَةً قَالَ وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَمْرٌو الْحَيَاةِ وَقَالَ خَرْدَلٍ مِنْ خَيْرٍ
______________________________________________________
اسمعیل، مالک، عمرو بن یحیی، مازنی، یحیی مازنی، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا )جب( جنت والے جنت میں اور دوزخ والے دوزخ میں داخل ہوجائیں گے، اس کے بعد اللہ تعالی )فرشتوں( سے فرمائے گا کہ جس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر )بھی( ایمان ہو، اس کو )دوزخ سے( نکال لو، پس وہ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور وہ )جل کر( سیاہ ہوچکے ہونگے، پھر وہ نہر حیا، یا نہر حیات میں ڈال دئیے جائیں گے، تب وہ تروتازہ ہوجائیں گے، جس طرح دانہ )تروتازگی( کے ساتھ پانی کے ساتھ اگتا ہے، )اے شخص( کیا تو نے نہیں دیکھا کہ دانہ کیسا سبز کونپل زردی مائل نکلتا ہے؟ اس حدیث کے ایک راوی عمر نے اپنی روایت میں لفظ حیا کی جگہ حیات کا لفظ اور من ایمان کی بجائے من خیر روایت کیا ہے۔
______________________________________________________
Narrated Abu Said Al-Khudri: The Prophet said, "When the people of Paradise will enter Paradise and the people of Hell will go to Hell, Allah will order those who have had faith equal to the weight of a grain of mustard seed to be taken out from Hell. So they will be taken out but (by then) they will be blackened (charred). Then they will be put in the river of Haya' (rain) or Hayat (life) (the Narrator is in doubt as to which is the right term), and they will revive like a grain that grows near the bank of a flood channel. Don't you see that it comes out yellow and twisted"
 
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 20 حدیث مرفوع مکررات 10 متفق علیہ 5 بدون مکرر
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثٌ مَنْ کُنَّ فِيهِ وَجَدَ حَلَاوَةَ الْإِيمَانِ مَنْ کَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا وَمَنْ أَحَبَّ عَبْدًا لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ وَمَنْ يَکْرَهُ أَنْ يَعُودَ فِي الْکُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ کَمَا يَکْرَهُ أَنْ يُلْقَی فِي النَّارِ
______________________________________________________
سلیمان بن حرب، شعبہ، قتادہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس کسی میں یہ تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کی مٹھاس )مزہ( پائے گا، وہ شخص جس کے نزدیک اللہ اور اسکا رسول تمام ماسوا سے محبوب ہو اور وہ شخص جو کسی بندہ سے صرف اللہ تعالی کے لئے محبت کرے اور وہ شخص جو ایمان نصیب ہونے کے بعد کفر اختیار کرنے کو ایسا برا سمجھے جیسے کوئی آگ میں ڈالے جانے کو برا سمجھتا ہے۔
______________________________________________________
Narrated Anas: The Prophet said, "Whoever possesses the following three qualities will taste the sweetness of faith:

1. The one to whom Allah and His Apostle become dearer than anything else.

2. Who loves a person and he loves him only for Allah's sake.

3. Who hates to revert to disbelief (Atheism) after Allah has brought (saved) him out from it, as he hates to be thrown in fire."
 
 صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 18 حدیث مرفوع مکررات 8 بدون مکرر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوشِکُ أَنْ يَکُونَ خَيْرَ مَالِ الْمُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الْجِبَالِ وَمَوَاقِعَ الْقَطْرِ يَفِرُّ بِدِينِهِ مِنْ الْفِتَنِ
______________________________________________________
عبد اللہ بن مسلمہ، مالک، عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبد الرحمن بن ابی صعصعہ، عبداللہ بن عبدالرحمن، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قریب ہے کہ مسلمان کا اچھا مال بکریاں ہوں گی، جن کو لے کر وہ پہاڑ کی چوٹیوں اور چٹیل میدانوں میں چلا جائے تاکہ اپنے دین کو فتنوں سے بچالے۔
______________________________________________________
Narrated Abu Said Al-Khudri: Allah's Apostle said, "A time will come that the best property of a Muslim will be sheep which he will take on the top of mountains and the places of rainfall (valleys) so as to flee with his religion from afflictions."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 17 حدیث مرفوع مکررات 35 متفق علیہ 20 بدون مکرر
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَناَ أَبُو إِدْرِيسَ عَائِذُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ وَکَانَ شَهِدَ بَدْرًا وَهُوَ أَحَدُ النُّقَبَائِ لَيْلَةَ الْعَقَبَةِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَحَوْلَهُ عِصَابَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ بَايِعُونِي عَلَی أَنْ لَا تُشْرِکُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَسْرِقُوا وَلَا تَزْنُوا وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَکُمْ وَلَا تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيکُمْ وَأَرْجُلِکُمْ وَلَا تَعْصَوا فِي مَعْرُوفٍ فَمَنْ وَفَی مِنْکُمْ فَأَجْرُهُ عَلَی اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا فَعُوقِبَ فِي الدُّنْيَا فَهُوَ کَفَّارَةٌ لَهُ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا ثُمَّ سَتَرَهُ اللَّهُ فَهُوَ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَفَا عَنْهُ وَإِنْ شَائَ عَاقَبَهُ فَبَايَعْنَاهُ عَلَی ذَلِک
______________________________________________________
ابوالیمان، شعیب، زہری، ابوادریس، عائذ اللہ بن عبداللہ نے بیان کیا کہ عبادہ بن صامت جو جنگ بدر میں شریک تھے اور شب عقبہ میں ایک نقیب تھے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت فرمایا جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گرد صحابہ کی ایک جماعت بیٹھی ہوئی تھی، کہ تم لوگ مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا اور چوری نہ کرنا اور زنا نہ کرنا اور اپنی اولاد کو قتل نہ کرنا اور نہ ایسا بہتان )کسی پر( باندھنا جس کو تم )دیدہ و دانستہ( بناؤ اور کسی اچھی بات میں خدا اور رسول کی نافرمانی نہ کرنا پس جو کوئی تم میں سے )اس عہد کو( پورا کرے گا، تو اس کا ثواب اللہ کے ذمہ ہے اور جو کوئی ان )بری باتوں( میں سے کسی میں مبتلا ہوجائے گا اور دنیا میں اس کی سزا اسے مل جائے گی تو یہ سزا اس کا کفارہ ہوجائے گی اور جو ان )بری( باتوں میں سے کسی میں مبتلا ہوجائے گا اور اللہ اس کو دنیا میں پوشیدہ رکھے گا تو وہ اللہ کے حوالے ہے، اگر چاہے تو اس سے درگذر کردے اور چاہے تو اسے عذاب دے )عبادہ بن صامت کہتے ہیں کہ( سب لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس شرط پر )بیعت کرلی( ۔
______________________________________________________
Narrated 'Ubada bin As-Samit: who took part in the battle of Badr and was a Naqib (a person heading a group of six persons), on the night of Al-'Aqaba pledge: Allah's Apostle said while a group of his companions were around him, "Swear allegiance to me for:

1. Not to join anything in worship along with Allah.

2. Not to steal.

3. Not to commit illegal sexual intercourse.

4. Not to kill your children.

5. Not to accuse an innocent person (to spread such an accusation among people).

6. Not to be disobedient (when ordered) to do good deed."

The Prophet added: "Whoever among you fulfills his pledge will be rewarded by Allah. And whoever indulges in any one of them (except the ascription of partners to Allah) and gets the punishment in this world, that punishment will be an expiation for that sin. And if one indulges in any of them, and Allah conceals his sin, it is up to Him to forgive or punish him (in the Hereafter)." 'Ubada bin As-Samit added: "So we swore allegiance for these." (points to Allah's Apostle)
 
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 16 حدیث مرفوع مکررات 5 متفق علیہ 4 بدون مکرر
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَبْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ آيَةُ الْإِيمَانِ حُبُّ الْأَنْصَارِ وَآيَةُ النِّفَاقِ بُغْضُ الْأَنْصَارِ
______________________________________________________
ابوالو لید، شعبہ، عبداللہ بن جبیر، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے )نقل کرتے ہیں( کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انصار سے محبت کرنا ایماندار ہونے کی نشانی ہے اور انصار سے دشمنی رکھنا منافق ہونے کی علامت ہے۔
______________________________________________________
Narrated Anas: The Prophet said, "Love for the Ansar is a sign of faith and hatred for the Ansar is a sign of hypocrisy."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 15 حدیث مرفوع مکررات 10 متفق علیہ 5 بدون مکرر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثٌ مَنْ کُنَّ فِيهِ وَجَدَ حَلَاوَةَ الْإِيمَانِ أَنْ يَکُونَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا وَأَنْ يُحِبَّ الْمَرْئَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ وَأَنْ يَکْرَهَ أَنْ يَعُودَ فِي الْکُفْرِ کَمَا يَکْرَهُ أَنْ يُقْذَفَ فِي النَّارِ
______________________________________________________
محمد بن مثنی، عبدالوہاب ثقفی، ایوب، ابوقلابہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ تین باتیں جس کسی میں ہونگیں، وہ ایمان کی مٹھاس )مزہ( پائے گا، اللہ اور اس کے رسول اس کے نزدیک تمام ماسوا سے زیادہ محبوب ہوں اور جس کسی سے محبت کرے تو صرف اللہ ہی کے لئے کرے اور کفر میں واپس جانے کو ایسا برا سمجھے جیسے آگ میں ڈالے جانے کو۔
______________________________________________________
Narrated Anas: The Prophet said, "Whoever possesses the following three qualities will have the sweetness (delight) of faith:
1. The one to whom Allah and His Apostle becomes dearer than anything else.
2. Who loves a person and he loves him only for Allah's sake.
3. Who hates to revert to Atheism (disbelief) as he hates to be thrown into the fire."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 14 حدیث مرفوع مکررات 8 متفق علیہ 4 بدون مکرر
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَاُ آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی أَکُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ
______________________________________________________
یعقوب بن ابراہیم، ابن علیہ، عبدالعزیز بن صہیب، انس، آدم بن ابی ایاس، شعبہ، قتادہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے والد اور اسکی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔
______________________________________________________
Narrated Anas: The Prophet said "None of you will have faith till he loves me more than his father, his children and all mankind."
 صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 14 حدیث مرفوع مکررات 8 متفق علیہ 4 بدون مکرر
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَاُ آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی أَکُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ
______________________________________________________
یعقوب بن ابراہیم، ابن علیہ، عبدالعزیز بن صہیب، انس، آدم بن ابی ایاس، شعبہ، قتادہ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے والد اور اسکی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔
______________________________________________________
Narrated Anas: The Prophet said "None of you will have faith till he loves me more than his father, his children and all mankind."
 صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 13 حدیث مرفوع مکررات 8 متفق علیہ 4 بدون مکرر
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی أَکُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ
______________________________________________________
ابو الیمان، شعیب، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس )پاک ذات( کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک ایماندار نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ اور اسکی اولاد سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔
______________________________________________________
Narrated Abu Huraira: "Allah's Apostle said, "By Him in Whose Hands my life is, none of you will have faith till he loves me more than his father and his children."
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 12 حدیث مرفوع مکررات 8 متفق علیہ 3 بدون مکرر
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِيِّ وَعَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی يُحِبَّ لِأَخِيهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهِ
______________________________________________________
مسدد، یحیی، شعبہ، قتادہ، انس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک )کامل( مومن نہیں بن سکتا، جب تک کہ اپنے بھائی مسلمان کے لئے وہی نہ چاہے جو اپنے لئے چاہتا ہے۔
______________________________________________________
Narrated Anas: The Prophet said, "None of you will have faith till he wishes for his (Muslim) brother what he likes for himself."